حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ،سرپرست اعلیٰ مجمع علماءووخطباء حیدرآباد دکن(تلنگانہ) ہندوستان نے ایران سعودیہ نارملائزیشن کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’اور تم سب مل کراللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھام لو اور آپس میں تفرقہ مت ڈالو ‘‘(سورہ آل عمران ،آیت ۱۰۳)
’کہتے ہیں کہ وہ سیاست ہی کیا جس میں جنگ اور صلح ،صلح اور جنگ نہ ہو ۔۔’’بڑا مزہ اس ملاپ میں ہے جو صلح ہو جائے جنگ ہو کر‘‘مگر واقعی مزہ تو تب ہے جب پھر کوئی جنگ نہ ہو۔
کچھ ایسی ہی مزے دار ،پر بہار اور خو ش گوار ہوا آجکل ایران اور سعودی عرب کے درمیان چل رہی ہے۔جس سے کئی ملکوں میں خوشی و شادمانی ،بہجت و انبساط کا ماحول ہے تو کچھ ملکوں اداسی و مایوسی چھائی ہے۔امریکہ و اسرائیل اور اس کی غلامی کرنے والے ملکوں میں تو گویا سکتہ طاری ہو گیاہے۔ خدا کرے دنیا کے دو بڑے طاقتور مسلمان ملک ایران اور سعودی عرب دوسرے مسلم ممالک کے ساتھ بھی مل جل کر اتحاد اسلامی کا مظاہرہ کریں اور اسلام دشمن طاقتوں کو شکست فاش سے دوچار کریں ۔
ہم مجمع علماءوخطباء حیدرآباد دکن(تلنگانہ) ہندوستان کی جانب سے ایران اورسعودی عرب کے ارباب اقتدار اور عوام کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہیں کہ یہ دوستی ہمیشہ برقرار و پائیدار رہے اور دیگر مسلم ممالک کے لئے بھی قابل تقلید و نمونہ ٔ عمل قرار پائے۔ الصلح خیر ،صلح بہر حال خیر ہے۔اسلام اور مسلمانوں کو مزید سربلندی حاصل ہو اور امریکہ و اسرائیل سمیت جملہ شیطانی طاقتوں کو ذلت و رسوائی نصیب ہو۔ حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور پرنور میں تعجیل ہو تاکہ دنیا بھر میں عدل و انصاف کی حکمرانی ہو اور ظلم و ناانصافی کا مکمل خاتمہ ہو۔